Subscribe to Updates
Get the latest creative news from FooBar about art, design and business.
Author: kareem
ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سمارٹ واچ پارکنسنز کے مرض کی علامات کی سات سال قبل تک پیش گوئی کر سکتی ہے۔ برطانیہ میں کارڈف یونیورسٹی کے ڈیمنشیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً ایک لاکھ چار ہزار ایسے افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا ہے جو سمارٹ واچ پہنتے ہیں۔ سنہ 2013 اور 2016 کے درمیان، ایک ہفتے تک ان کی نقل و حرکت کی رفتار کا پتہ لگا کر وہ پارکنسن کی علامات کے آغاز کی پیشین گوئی کرنے میں کامیاب رہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ…
مشرقی انڈیا سے آج دوپہر دو بجے ایک راکٹ اربوں لوگوں کے خواب اور ایک روور کے ساتھ چاند کا سفر شروع کرے گا۔ اگر یہ روور کامیابی سے چاند کے جنوبی قطب تک پہنچ گیا تو انڈیا دنیا کا پہلا ملک ہو گا جو یہ کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ چاند کے جنوبی قطب پر قطع سطح پیچیدہ ہے، کافی بڑے گڑھے اور ڈھلوان ہے۔ کچھ گڑھوں میں تو اربوں سال سے سورج کی روشنی بھی نہیں پہنچی لہذا وہاں کا درجہ حرارت منفی 203 ہے جس کی وجہ سے وہاں آلات کو چلانا کافی پیچیدہ عمل ہوگا۔…
انڈیا کی ایک کمپنی کے سربراہ پر اس وقت کافی تنقید ہو رہی ہے جس کی وجہ ان کا بیان ہے جس میں انھوں نے بتایا ہے کہ انھوں نے اپنے کمپنی کے 90 فیصد کسٹمر سپورٹ عملے کو فارغ کر کے ان کی جگہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ایک چیٹ بوٹ کو دے دیا ہے۔ یہ خبر اس وقت منظر عام پر آئی ہے جب لوگ پہلے ہی اس چیز کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ مصنوعی ذہانت، انسانوں کی نوکریاں چھین لے گی خاص طور پر خدمات کی صنعت میں۔ کمپنی کے سی ای او سُمت…
تائیوان کی کمپنی فوکس کون ٹیکنالوجی نے انڈیا میں سیمی کنڈکٹرز کی پیداوار کے لیے انڈین کمپنی ویدانتا کے ساتھ ریاست گجرات میں 19.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کو منسوخ کر دیا ہے۔ معاہدے کی منسوخی سے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے انڈیا کو سیمی کنڈکٹرز کی پیداوار کے مرکز بنانے کے منصوبے کو دھچکہ لگ سکتا ہے تاہم انڈین حکومت نے کہا ہے کہ تائیوان کی کمپنی کی جانب سے انڈین کمپنی کے ساتھ معاہدے سے دستبرداری سے انڈیا سیمی کنڈکٹر کی پیدوار کے اہداف سے دور نہیں ہو گا۔ انڈیا کے وزیر مملکت برائے…
جب سکول میں زمین کے بارے میں معلومات دی جاتی ہیں تو اساتذہ ہمیں بتاتے تھے کہ اس کی شکل دائرہ نما ہے اور اس کی شکل اپنے قطبی حصوں پر مختلف ہو جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہمیں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ اس کی کششِ ثقل 9.8 میٹر فی مربع سیکنڈ ہے۔ حقیقت میں زمین کی شکل ایک آلو جیسی ہوتی ہے یہ مکمل طور پر دائرہ نما ہرگز نہیں ہے بلکہ اس کی اوپری سطح ایک جیسی نہیں ہے بلکہ اور اس میں متعدد بے قاعدگیاں ہیں۔ اس لیے زمین کے ہر خطے میں کششِ ثقل…
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے حال ہی میں چین کا چار روزہ دورہ مکمل کیا ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو از سرِ نو استوار کرنا ہے۔ کیا ان کا بیجنگ کا یہ دورہ کامیاب رہا؟ ایک بہت ہی سادہ انداز میں کہا جا سکتا ہے کہ اس کا فائدہ ہوا ہے۔ امریکہ اور چین نے ایک بار پھر ایک دوسرے سے بالمشافہ ، شائستگی اور احترام سے بات کرنا شروع کردی ہے، اگرچہ اس میں گرمجوشی نظر نہیں آئی ہے۔ یہ ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کے دوران ٹرانس پیسیفک کمیونیکیشن کے بالکل برعکس ہے، جو…
سنہ 1993 سے لے کر 2010 کے درمیان زمین کا گردشی محور تقریباً 80 سینٹی میٹر مشرق کی طرف سرک گیا ہے۔ امریکی جیوفزیکل یونین کے جریدے جیوفزیکل تحقیقی مقالوں میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق اس کی وجہ وسیع پیمانے پر زمینی پانی کے بڑے ذخائر کو نکالنا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق زمینی پانی کے اخراج کا اثر سطح سمندر پر بھی پڑا ہے۔ جنوبی کوریا کے سیول نیشنل یونیورسٹی میں ارتھ سائنسز کے پروفیسر اور اس تحقیق کے مصنفہ کی ویون سیو نے بی بی سی کو بتایا کہ ’موٹر یا پمپ کے ذریعے…
ایک سائنسدان نے سمندری مخلوق کی 53 ایسی اقسام کا پتا چلایا ہے جو ایک دوسرے سے ’بات‘ کرتی ہیں مگر ان کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ وہ خاموش یا گونگی ہیں۔ محقق گیبریئل جارجوِچ کوہن کا خیال ہے کہ یہ سمندری مخلوق ہمیشہ سے ایک دوسرے کو پیغام بھیجتی تھیں مگر انسانوں نے اسے سننے کی کبھی کوشش ہی نہیں کی۔ گیبریئل نے مائیکروفون کی مدد سے ان جانوروں کی آوازیں ریکارڈ کی جو افزائش نسل کے لیے ملنا یا انڈے سے باہر آنا چاہتے تھے، ان میں کچھوے بھی شامل ہیں۔ اس تحقیق کے…
میڈیا میں اکثر ایسی لڑاکا ڈولفن کا ذکر ہوتا ہے جنھیں مبینہ طور پر روس سیواسٹاپول بے نامی بحری اڈے کی حفاظت کے لیے استعمال کرتا ہے۔ جون کے آخر میں برطانوی خفیہ اداروں کی جانب سے بھی ایسی ڈولفن کا تذکرہ سامنے آیا۔ برطانوی وزارت دفاع نے سیٹلائیٹ تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ روس نے سیواسٹاپول کے بحری اڈے کی سکیورٹی میں اضافہ کرتے ہوئے نئی رکاوٹیں لگائی ہیں اور تربیت یافتہ سمندری ممالیہ کی تعداد دوگنا کر دی ہے جو بظاہر ’بوٹل نوز‘ ڈولفن ہیں۔ اس سے قبل نیول نیوز بھی ایسی ہی خبر…
انٹارکٹیکا کے سحر انگیز نظاروں میں ایک ایسی غیر معمولی آبشار بھی ہے جسے ’خونیں آبشار‘ کہا جاتا ہے۔ دور سے دیکھیں تو ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے خون کی ایک ندی بہہ رہی ہے۔ یہ آبشار انٹارکٹیکا کے مشرق میں ٹیلر گلیشیئر سے رستی ہوئی ایک بڑی جھیل میں گرتی ہے جس کی سطح برف کی چادر جیسی ہے۔ 1911 میں انٹارکٹیکا کی مہم کے دوران برطانوی مہم جو تھامس گرفتھ نے پہلی بار اس حیران کن آبشار کو دریافت کیا تھا۔ وہ یہ رنگ دیکھ کر دنگ رہ گئے تھے کیوں کہ ان کے لیے یہ کافی عجیب…