آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز انڈیا کے وراٹ کوہلی 186 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور ان کی اس شاندار اننگز کی بدولت ان کی ٹیم کو اس ٹیسٹ میں آسٹریلیا پر برتری حاصل ہو گئی ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ 22 نومبر 2019 کے بعد سے وراٹ ٹیسٹ کرکٹ میں کوئی سنچری سکور نہیں کر سکے تھے مگر تین برس سے زیادہ عرصے کے بعد آخر کار انھوں نے ٹیسٹ میچ میں اپنی سنچری بھی سکور کر لی۔
واضح رہے کہ اس عرصے میں وراٹ کے ہاتھ سے کپتانی بھی گئی اور مایوسی کے بادل ان پر گہرے ہوتے گئے۔
ویراٹ کوہلی کی ٹیسٹ میچ کی 28ویں سنچری کی خوشی ان کے چہرے سے بھی عیاں تھی۔ جذباتی انداز میں وراٹ کوہلی نے اپنے گلے میں موجود لاکٹ کو بوسہ دیا اور مسکراتے ہوئے آسمان کی طرف دیکھا۔
وراٹ کوہلی نے آج آسٹریلیا کے خلاف 364 گیندوں کا سامنا کیا اور اپنی اننگز میں 15 چوکے لگائے۔ وہ آٹھ گھنٹے سے زیادہ کریز پر ڈٹے رہے۔
34 برس کے وراٹ کوہلی ڈبل سنچری کے قریب پہنچ کر 186 رنز پر ٹوڈ مرفی کی گیند پر مارنس لبوشین کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
اس ٹیسٹ سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کرنے والی انڈین ٹیم نے اس میچ میں بھی اپنی پوزیشن مضبوط بنا لی ہے۔
میچ میں انڈیا کی پوزیشن مضبوط کرنے اور شاندار اننگز کھیلنے پر شائقین کی طرف سے ویراٹ کوہلی کو سوشل میڈیا پر خوب شاباش ملی۔
پری نامی صارف نے لکھا کہ ’لوگ انھیں خود غرض قرار دے رہے تھے لیکن وراٹ نے انڈیا کے لیے آٹھ گھنٹے بیٹنگ کی۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’کنگ کوہلی اپنی 75ویں سنچری کے ساتھ لوٹ آئے ہیں۔‘