امریکہ کی ایک جیل میں ایک قیدی کی ہلاکت کے بارے میں اس کے خاندان کے وکیل نے دعوی کیا ہے کہ موت کی وجہ کیڑے اور کھٹمل تھے جو لاشان تھومپسن کو زندہ کھا گئے۔
لاشان تھومپسن کو فلٹن کاؤنٹی جیل کے نفسیاتی ونگ میں قید کیا گیا تھا کیوں کہ حکام نے اسے ذہنی مریض قرار دیا تھا۔
ان کے خاندان کے وکیل مائیکل ڈی ہارپر کی جانب سے لاشان تھومپسن کی لاش کی جاری کردہ تصاویر میں ان کے جسم پر کھٹمل دیکھے جا سکتے ہے۔ انھوں نے اس معاملے پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’تھومپسن ایک گندے جیل سیل میں مردہ پائے گئے۔ ان کو کیڑے اور بستر کے کھٹمل زندہ کھا گئے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’جس سیل میں ان کو رکھا گیا وہ کسی بیمار جانور کے رہنے کے قابل بھی نہیں تھا۔ وہ اس کا مستحق نہیں تھا۔‘
فلٹن کاؤنٹی کے میڈیکل ایگزامینر کی رپورٹ کے مطابق گرفتاری کے تین ماہ بعد، 19 ستمبر کو، تھومپسن اپنے سیل میں ایسی حالت میں پائے گئے کہ وہ کوئی جواب نہیں دے رہے تھے۔
یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق مقامی پولیس اور طبی عملے کی تمام تر کوششوں کے باوجود ان کی موت واقع ہو گئی۔
بی بی سی کے میڈیا پارٹنر سی بی ایس نیوز کے مطابق تھومپسن کے خاندان کے وکیل مائیکل ہارپر کا کہنا ہے کہ جیل کے ریکارڈ سے ثابت ہوتا ہے کہ طبی عملے اور حکام کو علم تھا کہ ان کی حالت خراب ہو رہی ہے لیکن انھوں نے مدد کی کوئی کوشش نہیں کی۔
جیل کے میڈیکل ایگامینر کی رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ تھومپسن کے سیل میں بستر میں پائے جانے والے کھٹمل کثیر تعداد میں موجود تھے۔ یہ بھی کہا گیا کہ تھومپسن کے جسم پر کسی قسم کی چوٹ کے نشان نہیں پائے گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق موت کی وجہ نامعلوم بتائی گئی ہے۔